Featured Post

Dirilis Ertugrul Season 05 Episode 1

مذہبی آزادی کے حوالے سے بدترین ملک قرار دینے کے بعد امریکی کمیشن کی بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کی سفارش

مذہبی آزادی کے حوالے سے بدترین ملک قرار دینے کے بعد امریکی کمیشن کی بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کی سفارش



پاکستان میں متعدد مثبت پیشرفتوں کا اعتراف، بھارت کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں، ملوث بھارتی اداروں اور حکام کے اثاثے ضبط کیے جائیں: امریکی کمیشن



نیویارک :- تازہ ترین۔ 29 اپریل 2020ء مذہبی آزادی کے حوالے سے بدترین ملک قرار دینے کے بعد امریکی کمیشن نے بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کی سفارش کر دی۔ کمیشن کی جانب سے پاکستان میں متعدد مثبت پیشرفتوں کا اعتراف، بھارت کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے اور ملوث بھارتی اداروں اور حکام کے اثاثے ضبط کرنے کی سفارش۔ تفصیلات کے مطابق مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن نے سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بھارت کو پہلی مرتبہ اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک قرار دے دیا گیا ہے۔
بھارت سی پی سی ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔ امریکی کمیشن کے اعلامیہ کے مطابق 2019 کی رپورٹ میں بھارت مذہبی آزادی کے نقشے میں تیزی سے نیچے آیا۔ کمیشن کے مطابق بھارت 2019 میں مذہبی آزادی کے لیے بدترین ملک رہا۔
سالانہ رپورٹ میں متنازعہ بھارتی شہریت بل پر امریکی کمیشن نے شدید تنقید کی اور کہا کہ 2019 میں بھارت میں اقلیتوں پر حملوں میں اضافہ ہوا۔

امریکی کمیشن کی رپورٹ میں بابری مسجد سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے پر شدید تنقید کی گئی۔ امریکی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کے ساتھ ساتھ بھارت کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے اور ملوث بھارتی اداروں سمیت حکام کے بھی اثاثے ضبط کرنے کی سفارش کی ہے۔ اس کے برعکس کمیشن کی رپورٹ میں پاکستان میں متعدد مثبت پیشرفتوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق رپورٹ میں کرتار پور راہداری کھولنا، پاکستان کی طورف سے پہلی سکھ یونیورسٹی کو کھولنا، ہندو مندر کو دوبارہ کھولنا، آسیہ بی بی کو بری کرنا اور مذہبی اقلیتوں کے خلاف امتیازی مواد کے ساتھ تعلیمی مواد پر نظر ثانی کے پاکستانی حکومتی اقدامات کی تعریف کی گئی۔

تبصرے